Bat Zindagi Ki Hai Novel By Nazia Kanwal

Bat zindagi ki hai by Nazia Kanwal Nazi

بات زندگی کی ہے از نازیہ کنول


Welcome to the World of Urdu Novels!

Bazmenovels is created for all readers passionate about heart-touching stories, emotional characters, and captivating plots. Here, you’ll find various Urdu novels, from romance and suspense to drama and social issues.

We aim to bring you quality, unique, and engaging stories that transport you to a different world. Whether you’ve been reading Urdu novels for years or just started exploring them, this is the perfect place.

Our goal is to support new writers and bring back the joy of reading to keep the charm of Urdu literature alive.

Join us so you can enjoy your favourite stories. Yes, downloading PDFS is completely easy and free.


Sneak Peek

“کون ہو تم اور یہاں اس گھر میں کیا کر رہی ہو ؟ ” بتایا تو ہے میرا نام ایمان ہے اور میں یہاں کیا کر رہی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تو یہ ان سے پوچھیے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے نواسے سے ۔ ۔ ۔ ۔ جس نے اپنا نام تو دے دیا مگر کوئی مقام نہیں دیا ۔ ” کوئی ہم تھا جو مصحف اور نانو کو اپنی سماعتوں میں بلاسٹ ہو تا سنائی دیا تھا۔
مصحف اس کے سفید جھوٹ پر شاکڈ رہ گیا تھا جبھی اس کی طرف لپکا تھا۔
” یہ کیا بکواس ہے ۔ ۔ ۔ ۔ میں تو جانتا بھی نہیں تمہیں ۔ ۔ ۔ صاف صاف بتاؤ نا نو کو کہ کون ہو تم اور رات کن لڑکوں کے خوف سے یہاں اس گھر میں پناہ لی تھی تم نے ۔ ” وہ نانو کی شکی طبعیت سے واقف تھا تبھی گھبرا گیا تھا مگر لڑکی نے پروا نہیں کی۔ عجیب نے نیازی سے وہ اب بھی کہہ رہی تھی ۔
میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ تم اتنے بزدل نکلو گے ۔ ۔ ۔ ۔ وگرنہ ماں باپ کے گھر کی دیواریں کبھی پھلانگ کر نہ آتی تمہارے لئے ۔ ۔ ۔ ۔ مجھے کیا پتہ تھا نکاح تھا نکاح کے بعد بھی کسی کچرے کی طرح چھپاتے پھرو گے تم مجھے ۔ ۔ ۔ ۔ ورنہ کبھی تمہارے ساتھ نہ آتی۔”
اس کی آنکھیں اب آنسوؤں سے جھملائی تھیں ۔
نری بکواس ہے یہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تم نانو کے سامنے میرا امیج خراب کر رہی ہو ۔ ۔ ۔ یہ صلہ دیا ہے میرے احسان کا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس سے تو بہتر تھا میں رات ہی دھکے دے کر یہاں سے نکال باہر کرتا تمہیں ۔ ” “ہاں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مجھ غریب لاوارث سے نکاح کر کے احسان ہی تو کیا ہے آپ نے ۔ ۔ ۔ ۔ مگر کب تک یہ بات سب سے چھپائیں گے آپ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک نہ ایک دن تو کسی کو پتہ لگنا ہی تھا تو پھر آج کیوں نہیں
۔ ۔ ۔ نانو بھی ایک عورت ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ یہ میرے ساتھ کبھی ظلم نہیں کریں گی ۔ ۔ ۔ ۔ مجھے یقین ہے ۔ ” بلا کی خود اعتمادی تھی اس کے لہجے میں ۔ ۔ مصحف کی عقل جواب دے گئی ۔
بند کرو یہ ڈرامہ خوب سمجھ گیا ہوں میں تم ۔ جیسی آوارہ بد چلن لڑکی کی چال ، تم یہ ساری بکواس کر کے میری نانو کے بے وقوف بنانا چاہتی ہوتا کہ اپنے ان رات والے عاشقوں کی مدد کر سکو ۔ صحیح کہتا تھا حمزہ کہ تم شہر ہو ۔ تم لڑکیوں سے بھلائی کہ امید رکھنا ہی بے وقوفی ہے ۔ “
وہ جلا تھا اور جی بھر کر جلا تھا ۔ لڑکی کے آنسووں میں مزید روانی آگئی ۔ جس پر نانو بولی ۔
” بکواس بند کرو مصحف ، بہت اچھی طرح سے جانتی ہوں میں تمہیں ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بچی جھوٹ نہیں بول رہی ۔ ۔ ۔ ۔ یہ تم ہو اور جھوٹے ہو۔”
” نانو ۔ ۔ ۔ ۔ نانو آپ اس دو ٹکے کی آوارہ ، بد چلن ، اجنبی لڑکی کو اپنے نواسے پر ترجیح دے رہی ہیں ۔ “
وہ شدت غم سے جیسے کنگ ہی ہو گیا تھا ۔ ہاں کوئی بھی لڑکی اپنی عزت کے لئے اتنی بڑی بات یونہی نہیں کہہ سکتی ۔ نہ تو اتنا اچھا کہ یونہی کسی کو گھر میں گھسنے دے ۔ ” نانو بھی اپنے نام کی ایک تھیں ۔ وہ سر پیٹ کر رہ گیا ۔ ایک منٹ ۔ ۔ ۔ ۔ روکیں ۔ ۔ ۔ ۔ میں ابھی حمزہ ، شہریار، شاہ میر وغیرہ کو بلاتا ہوں ، وہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کریں گے آپ کے سامنے ۔ “
” بس رہنے دو، بڑے آئے وہ جادو گر کہیں گے ۔ ۔ ۔ ۔ جیسے تم ویسے تمہارے دوست ۔ ۔ ۔ ۔ میں اس بچی کو بے آسرا نہیں چھوڑ سکتی ۔ “


Read More Novels


About The Novel

Name: Baat Zindagi Ki Hai

Writer: Nazia Kanwal

Status: Complete, Digest

Category: Force Marriage Based, Rude Hero Based, Happy Ending

Pages: 24


About The Author

Nazia Kanwal is a famous Urdu digest writer in Pakistan who is renowned as a captivating and touching storyteller. She is very popular with female audiences due to her novels, which usually speak of love, strength, and female inner power. Her identifiable characters and heart-touching messages have secured a niche for her in modern-day Urdu literature.


Follow For The Latest Updates


Click Below To Download The PDF File

Latest Post📌

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *