آنچل میں جگنو از شازیہ چودھری
Welcome to the World of Urdu Novels!
Bazmenovels is created for all readers passionate about heart-touching stories, emotional characters, and captivating plots. Here, you’ll find various Urdu novels, from romance and suspense to drama and social issues.
We aim to bring you quality, unique, and engaging stories that transport you to a different world. Whether you’ve been reading Urdu novels for years or just started exploring them, this is the perfect place.
Our goal is to support new writers and bring back the joy of reading to keep the charm of Urdu literature alive.
Join us so you can enjoy your favourite stories. Yes, downloading PDFS is completely easy and free.
Sneak Peek
“کیا مصیبت ہے بھئی یہ احتجاجی مظاہرہ کب تک
جاری رہے گا؟”
شادی کی تیسری رات بھی جب وہ آغا کے بیڈ روم کا اندرونی دروازہ کھول کر برابر والے کمرے میں سونے کی غرض سے قدم بڑھانے لگی تو وہ زچ ہو کر بول پڑا تھا۔
شد لالہ نے ایک کٹیلی نگاہ اس پر ڈالی۔
“مجھ پر اپنی جارہ داری قائم کرنا تھی۔سو کر لی۔ اب آپ کو اس سے کیا غرض کہ میں کہاں جا کے سوتی ہوں۔”
اس کی بات پر آغا معنی خیز نظریں اس پر جما کر آہستگی سے مسکراتا ہوا اس کے سامنے آگیا ۔ “کہاں قائم کرنے دی ہے اجارہ داری۔ساری حسرتیں دل کے تہہ خانے میں بند پڑی ہیں۔تمنائیں بے تاب اور آرزو میں بے قرار ہیں تمہارے وجود پر تسلط جمانے کو مگر…….”
اس نے دانستہ فقرہ ادھورا چھوڑ دیا۔ اور ہولے سے اس کے ماتھے پر جھولتی لٹ کو کھینچا۔
وہ جو اس کے سرگوشی کرتے لہجے کے خمار اور نویت پر پوری جان سے کانپ گئی تھی۔ اس کی سارت پر آگ بگولہ ہونے لگی۔ “زیادہ فری ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔”
وہ سختی
سے کہہ کر لٹ چھڑانے لگی۔
“میں اس وقت اس سے بھی زیادہ فری ہونے کی ضرورت محسوس کر رہا ہوں۔”
وہ بر جستگی سے گویا ہوا پھر ہاتھ بڑھا کر اس کا بازو تھام لیا۔ شہر لالہ کو جیسے کرنٹ سالگا۔ اس کی قربت اسے حواس باختہ کرنے لگی تھی۔ وہ بے دم ہونے لگی۔ ہاتھ بنائے۔ وہ نظر ملائے بنا اپنے بازو کو اس کی فولادی گرفت سے آز آزاد کرانے کی سعی کر رہی تھی۔
“اور تم یہ تکلف ہٹا دوناں۔”
وہ اس کی آنکھوں میں جھانکتے ہوئے وارفتگی سے بولا۔
“مجھے بیوقوف بنانا اتنا آسان نہیں ہے آغا صاحب ! میں مفت میں ہاتھ آنے والا مال نہیں ہوں۔ آپ کی امارت آپ کی حیثیت شان و شوکت او وجاہت میری نظر میں کسی ایک چیز کی بھی اہمیت نہیں ہے۔ میں ان ہتھکنڈوں سے مرعوب ہونے والی لڑکی نہیں ہوں۔ اس چمک دمک سے کوئی عقل کا اندھا ہی متاثر ہو گا۔ صرف اپنے گھر والوں کے مفاد کی خاطر مجبوری کا سودا کیا ہے۔”
اس کا بے چک اور قطعی انداز اپنے عروج پر تھا۔ آغا کو جھٹکا سا لگا، نظروں کی جوت بجھ گئی۔ وہ تو سمجھ رہا تھا وہ اس کے جذبوں کو پذیرائی بخش کر اس کے ساتھ شادی پر رضامند ہوئی ہے۔ جذبات سے سرشار دل یک دم ویران ہو گیا۔
“کس نے کہا تھا مجبوری کا سودا کرنے کو، نہ
کرتیں۔”
جذبوں پر انا کا نقاب چڑھا کر وہ درشتی سے بولا اور
اس کا بازو چھوڑ دیا۔
“تم نے بہر طور آغا پیس آنا ہی تھا میں جس کو ایک بار حاصل کرنے کا سوچ لوں اس کو اپنا بنا کر ہی دم لیتا ہوں۔”
“ہاں اور اب تو آپ کوے تین مرتبہ یہ سعادت حاصل کر چکے ہیں۔”
Read More Novels
- After Marriage Based
- After Nikkah Based
- Age Difference based
- Boss Employee Based
- Caring Hero Based
- Cousin Marriage Based
- Digest
- Force Marriage Based
- Iffat Sehar Pasha
- Kidnapping Based
- Latest Posts
- Mariam Aziz
- Nabeela Abar Raja
- Nabeela Aziz
- Nadia Ameen
- Others
- Police Hero Based
- Rude Hero Based
- Rude Heroin
- Second Marriage Based
- Strong Heroin
- Student Teacher Based
- Uncategorized
- Wani Based
- Web Based Novels
About The Novel
Name: Aanchal Main Jugnoo
Writer: Shazia Chaudhary
Status: Complete, Digest
Category: Third Marriage Based, Rude Heroin, Rude & Caring Hero Based, Force Marriage Based
Pages: 14
About The Author
Shazia Chaudhary is a Pakistani writer of digests, famous for her many interesting and touching stories. She mostly writes about family, love, and issues of society, so when reading digests in Urdu, she is the darling of all. Relatable characters and inner messages of the plot helped Shazia Chaudhary become popular among many people because of her simple and powerful writing.
Follow For The Latest Updates
Click Below To Download The PDF
Read More Novels