Mohabbat Subh Ka Sitara Hai By Umera Ahmed

Mohabbat Subh ka Sitara Hai By Umera Ahmed

محبت صبح کا ستارہ ہے از عمیرہ احمد


Welcome To Bazmenovels

The ultimate destination for Urdu novel lovers!


Dive into a world of romantic tales, thrilling adventures, and timeless classics — all in the beautiful Urdu language. Whether you’re a fan of legendary writers or rising stars, you’ll find stories that steal your heart and keep you turning the pages.

📚 Free downloads, smooth reading, and a peaceful space for every story lover.

Join thousands of readers who visit daily for their dose of literary joy


Sneak Peek

“?Are you engaged ” ( آپ انکیچڑ ہیں؟ ) وہ اس کے اس غیر متوقع سوال پر حیران رہ گئی تھی۔
“No” بمشکل اس کے حلق سے آواز نکلی تھی۔ اسکے چہرے پر اطمینان کی ایک لہر دوڑ گئی تھی۔ کچھ دیر تک وہ خاموش رہا پھر اس نے کہا۔
(آل رائٹ تو آپ مجھ سے شادی کریں گی؟)
Alright then would you like to
marry me?”
اسے جیسے دو ہزار وولٹ کا کرنٹ لگا تھا۔ وہ حیرت سے اس کا منہ دیکھتی رہ گئی تھی۔
“آپ کیا کہہ رہے ہیں؟“
“میں یہ کہہ رہا ہوں کہ کیا آپ مجھ سے شادی کریں گی ؟“
اس کا اطمینان ابھی بھی برقرار تھا۔ وہ حیرانی کے عالم میں اس کے چہرے پر نظریں جمائے ہوئے تھی۔ کچھ دیر تک دونوں کے درمیان خاموشی چھائی رہی تھی پھر اس نے ٹیبل کے ایک کونے میں پڑی ہوئی ایک ڈبیا کھول کر اس کے آگے سرکا دی۔ اس نے ڈبیا کو دیکھا تھا۔ ایک خوبصورت انگوٹھی اس میں جگمگارہی تھی۔
“یہ کیا ہے؟”اس کی سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا۔انگیجمنٹ رنگ ہے۔ پہن لیں۔ یا اگر آپ اجازت دیں تو میں پہنا دوں؟”
وہ اپنی چیئٹر سے کھڑا ہو گیا تھا اور اس سے پہلے کہ وہ حرکت کرتا۔ وہ بھی بو کھلا کر اپنی کرسی سے اٹھ کھڑی ہوئی تھی۔
“میری سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔ مجھے باہر جانا ہے، کام کرنا ہے مجھے۔“
اس نے اس کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا تھا۔
” میرے والدین ایک دو دن تک آپ کے گھر آئیں گے اور مجھے امید ہے کہ آپ کی طرف سے انکار نہیں ہوگا۔”
وہ اس کے پاس آ گیا تھا۔
“مجھے باہر جانا ہے۔”اس نے بے چارگی سے کہا تھا۔
“آپ بیٹھ جائیں۔ مجھے آپ سے کچھ اور باتیں بھی کرنی ہیں۔“
“مجھے بہت کام ہے۔”
وہ کسی طرح وہاں سے بھاگ جانا چاہتی تھی
“میں نے کہاناں بیٹھ جائیں۔”
اس بار اس نے ترش لہجے میں اسے جھڑکتے ہوئے کہا تھا۔ وہ دھڑکتے دل کے ساتھ اپنی کرسی پر بیٹھ گئی ۔ وہ اس کے ساتھ رکھی ہوئی دوسری کرسی پر بیٹھ گیا۔
“کیا آپ کواس پروپوزل پرکوئی اعتراض ہے؟”
اس نے بیٹھتے ہی اس سے پو چھا تھا
“دیکھیں۔ میں یہاں کام کرنے آتی ہوں۔”
“میں جانتا ہوں مگر میں نے تم کو اسی کام کے لیے رکھا تھا۔ جب میں نے پہلی بار وہاں آفس میں تمھیں انٹرویو دیتے ہوئے دیکھا تو میں نے سوچا تھا This girl is going to be my wife ( یہ لڑکی میری بیوی بنے گی ) میں تمھیں اس وقت پر پوز کر دینا چاہتا تھا مگر پھر تمھارے بارے میں کچھ اور جاننے کے لیے میں نے تمھیں جاب دی اور اب میں تمھیں پروپوز کر رہا ہوں۔ تمہاری فیملی اور حالات کے بارے میں تقریبا سب کچھ جانتا ہوں۔ سو تمھیں اس بارے میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ تم سے کوئی وعدے تو نہیں کرنا چاہتا مگر پھر بھی یہ یقین ضرور دلاتا ہوں کہ میرے ساتھ تم بہت خوش رہو گی کیا اتنی یقین دہانی کافی نہیں ہے۔“
اس کی آنکھوں میں کوئی ایسی بات تھی جس نے اسے اس کے چہرے سے نظر ہٹانے پر مجبور کر دیا تھا۔ اس نے اس کا ہاتھ تھام لیا تھا۔ اس نے مزاحمت نہیں کی ۔ وہ جیسے ہپنا ٹا ئز ہو چکی تھی۔ بہت آہستگی سے اس نے اس کے ہاتھ میں انگوٹھی پہنا دی تھی۔ وہ خاموشی سے اپنا ہاتھ دیکھتی رہی۔


About The Novel

Name: Mohabbat Subh ka Sitara

Writer: Umera Ahmed

Status: Complete

Category: Second Marriage Based, Rude & Caring Hero Based, Innocent Hero Based, Boss Employee Based, Happy Ending

Pages: 77


About The Author:

Umera Ahmed is a famous Pakistani novelist and screenwriter. She is best known for her emotional and thought-provoking stories. Her popular novels include Peer-e-Kamil, Meri Zaat Zarra-e-Benishan, and Shehr-e-Zaat. Many of her novels have also been turned into hit TV dramas.


Click Below To Download The PDF


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *