Wafa Ka Mausam By Riffat Siraj

Wafa Ka Mausam By Riffat Siraj

وفا کا موسم از رفعت سراج


Welcome to the World of Urdu Novels!

Bazmenovels is created for all readers passionate about heart-touching stories, emotional characters, and captivating plots. Here, you’ll find various Urdu novels, from romance and suspense to drama and social issues.

We aim to bring you quality, unique, and engaging stories that transport you to a different world. Whether you’ve been reading Urdu novels for years or just started exploring them, this is the perfect place.

Our goal is to support new writers and bring back the joy of reading to keep the charm of Urdu literature alive.

Join us so you can enjoy your favourite stories. Yes, downloading PDFS is completely easy and free.


Sneak Peek

“کومل! میں پرسوں مسلم ٹاؤن تمہارے والد کے ہاں گیا تھا۔”
کومل کا دل دھڑ دھڑ بجنے لگا وہ نظر نہ اٹھا سکی۔ “کومل! امید ہے آج تم اپنے والدین کے ہاں جانا پسند کرو گی۔ میرے ساتھ جاؤ گی یا اکیلی، آخر تم جس دن سے میری بنی ہو ایک مرتبہ بھی اپنے والدین کے ہاں نہیں گئیں۔ یہ زیاتی ہے تمہارے ساتھ۔ والدین آخر والدین ہیں۔ کسی وقت لے چلوں تمہیں؟”
مخصوص ٹھنڈے لہجے میں بول رہے تھے۔ اور وہ سر جھکائے ہونٹ چبا رہی تھی ۔ وہ چہرہ ہاتھوں میں تھام کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔
“تم رو رہی ہو کیا میری بات بری لگی۔ لیکن میں نے تمہیں کیا کہا ہے۔؟ رونے کا مقام تو اس وقت میرے لئے تھا جب میری کار دیکھ کر بھی چوکیدار نے گیٹ نہیں کھولا تھا۔ خان حسین خان کے چوکیدار نے….. اپنا آپ شوٹ کرنے کو جی چاہا تھا میرا۔ جب چوکیدار نے کہا تھا صاحب کا حکم ہے۔ کومل بی بی اور ان کا آدمی ادھر نہیں آئیں گے۔”
کول جان توہین کرانا تھی تو اپنے والد سے کراتیں۔ ایک معمولی چوکیدار سے۔ کیا تمہیں اپنا کر اس قدر بے قیمت ہو گیا ہوں۔”
“کومل! میں نے تم سے کیا کہا تھا۔؟
“کومل اگر بے وقار رہنا ہوتا تو اس قدر محنت کی کیا ضرورت تھی۔ اپنے باپ کے شانہ بشانہ ہل چلا لیتا۔ تمہارے والد ایک مشہور ” آدمی ہیں اور میں بھی اس شہر کا جانا پہچانا شخص ہوں، تمارے والد صاحب کس قدر عزت افزائی کر چکے ہیں۔ اور کریں گے۔”
“یہی کہ ایک استاد بھی اس قدر گیا گزرا ہوتا ہے کہ…..
“بتاو۔ کیا میں نے تمہیں اندھیرے میں رکھا بہکایا۔ جواب دو۔”
“کون کسی کو بہکا سکتا ہے۔ بہکانے کو دل کیا کم ہے۔”
وہ خاموشی سے کھڑی ہونٹ چباتی رہی۔
“میں تم سے کیا کہہ رہا ہوں۔؟”
“آ۔ آپ یہ بھی تو سوچئے کہ میں نے ایسا کیوں کیا کس کے لئے کیا؟؟”
اس نے بھرائی ہوئی آواز میں بمشکل کہا۔
“بلاشبہ یہ بہت بڑی قربانی ہے۔ لیکن اس کی قیمت تم نے نہیں میں نے ادا کی ہے۔ اپنے نفس کی قیمت، اپنے وقار کی قیمت، اپنے نام کی قیمت والدین تو شاید تمہیں زندگی کے کسی مقام پر گلے سے لگالیں۔ تمہارے نفع کا امکان تو ہے۔ میرے پاس کیا تھا کومل۔ تم نے مجھے دھوکہ کیوں دیا۔ تم نے میرا و قار لوٹ کر اپنی خوشی حاصل کی ہے۔“
کو مل کا ذہن تپ گیا۔
“اپنی خوشی۔صرف میری خوشی۔؟“
“ہاں کومل صرف تمہاری خوشی میری ذات کے ایک پلڑے میں وقار اور دوسرے پلڑے میں سارے جہان کی خوشیاں۔ یہی میری ذات کا توازن تھا۔تم نے میری ذات کو ریزہ ریزہ کر دیا ہے۔“


Read More Categories


About The Novel

Name: Wafa Ka Mausam

Writer: Riffat Siraj

Status: Complete, Digest

Category: Second Marriage Based, Rude Hero Based, Happy Ending, Student Teacher Based

Pages: 37


About The Author

Riffat Siraj is a famous Pakistani writer, columnist, and novelist. She is an honest writer whose stories touch hearts through the touch of relationships and society. Her popular works include Dil, Diya, Dehleez, Tair-e-Lahooti, and many others. The genesis of many of her novels has actualised successful TV dramas.


Follow For The Latest Updates


Click Below To Download The PDF


You May Also Like📌

2 thoughts on “Wafa Ka Mausam By Riffat Siraj

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *