آو ہم تم دونوں ساتھ چلیں از فضا بتول
Welcome to the World of Urdu Novels!
Bazmenovels is created for all readers passionate about heart-touching stories, emotional characters, and captivating plots. Here, you’ll find various Urdu novels, from romance and suspense to drama and social issues.
We aim to bring you quality, unique, and engaging stories that transport you to a different world. Whether you’ve been reading Urdu novels for years or just started exploring them, this is the perfect place.
Our goal is to support new writers and bring back the joy of reading to keep the charm of Urdu literature alive.
Join us so you can enjoy your favourite stories. Yes, downloading PDFS is completely easy and free.
Read More Novels
- About us
- After marriage
- After Nikkah
- Age Difference
- Army Based
- Arrange marriage
- Contact
- Cousin marriage based
- Digests
- Disclaimer
- Genres
- Home
- Privacy Policy
- Revenge based
- Second marriage based
- Student teacher
- Terms and Conditions
- Wani Based
- Web Novels
- Writers
Sneak Peek
آپ لوگ بلا وجہ بات بڑھا رہے ہیں. ” ایک مضبوط مردانہ آواز پہ اپنے بے اختیار آنکھیں کھولیں.
منظر وہی تھا ۔ مگر اب وہ سر ارمغان تھے جو بے حس لوگوں کے اس ہجوم سے نکل کر ظالموں کے سامنے آکھڑے ہوئے تھے۔
” آپ کون ہوتے ہیں مداخلت کرنے والے “طارق صاحب بگڑ کر بولے ۔
میں ایک معلم ہوں او م ہوں اور معاشرے کی غلطیوں کی اصلاح کرنا میر افرض ہے. ” وہ اپنے مخصوص پر وقار انداز میں بوا بول رہے تھے.
“تو کیجیئے معاشرے کی اصلاح مگر ہمارے معاملات میں مداخلت مت کریں ” طارق صاحب کا لہجہ اچھا نہیں تھا۔
” مجھے مداخلت کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ آپ لوگ بلاوجہ ایشو بنا رہے ہیں۔ ” ارمغان کے لہجے میں سختی در آئی۔
واه چه خوب یعنی آپکے نزدیک کسی کو دھوکا دینا کوئی ایشوہی نہیں۔ “طارق صاحب ھاتھ نچا کر بولے
آپ کسی دھوکے کی بات کر رہے ہیں محترم ھمارے معاشرے میں سینکڑوں بے اولاد جوڑے اولاد کی کمی پوری کر نیکی خاطر بچے گود لیتے ہیں۔ مسز ریحان کی بس اتنی سی غلطی ہے کہ انھوں نے آپ سے یہ بات چھپائی لیکن یہ کوئی اتنی بھی بڑی بات نہیں کہ جس کی پاداش میں آپ ایک نیک اور پار سالڑ کی کی زندگی برباد کر دیں. ” اسکا مقدمہ اب سر ارمغان لڑ رہے تھے۔ اور وہ حیرتوں کی زد میں تھی پہلے فائزہ اور اب سر ارمغان … ” کیا اتنے مخلص ہیں دونوں سچ کہتی ہے ایمن مجھے واقعی انسانوں کی پہچان نہیں. ” اس نے اپنے دل میں اعتراف کیا ۔
“ہمارے لیے یہ بہت بڑی بات ہے آپ کیلیئے نہیں ہو گی۔ اور آپکی تقریر کا ہم پہ کوئی اثر نہیں ہو گا۔ اسلیئے آپ اپنا اور حمار اوقت ضائع مت کریں۔ “طارق کا لہجہ سنگلاخ تھا۔
آپ لوگ ایک بیکاری بات کو لے کر ایک معصوم لڑ کی کی زندگی برباد نہیں کر سکتے۔ ” ارمغان اب کی بار غصے میں آکر قدرے اونچی آواز میں بولے تھے۔
” ھمارا جو دل چاہے گا ہم کرینگے اور تمہیں جو اتنی ھمدردی ھور بھی ہے اس معصوم لڑکی سے تو تم خود کر لو اس سے شادی اور بچالو ا سکے زندگی برباد ہونے سے “طارق صاحب نے ارمغان کے الفاظ اسی کو لوٹا دیئے تھے۔
About The Novel
Name: Ayo Hum Tum Dono Saath Chalein
Writer: Fizza Batool
Status: Complete,
Category: Rude Hero, Student Teacher Based
Pages: 63
About The Author
Fizza Batool is a Pakistani novelist whose novels are very interesting and whose characters can be identified with. Her works mostly combine romance, family drama, and social issues, reflecting the attributes of Pakistani culture and life. She is the author of fiction with an effortless and amazing writing style, and through her literary works, she has won the loyalty of Urdu fiction readers.
Follow For The Latest Novels
Click Below To Download The PDF File
Latest Post